سنَ زو کی ” آرٹ آف وار”


سن زو کی کتاب ” دی آرٹ آف وار” میں گھریلو لڑائی کے علاوہ دنیا کی کسی بھی جنگ کو جیتنے کی حکمت عملی کے سنہری اصول موجود- سن زو deception پر یقین رکھتا تھا- امریکہ میں سن زو کو استاد سن زو کہ کر بلاتے ہیں- اس کی وجہ غالبا یہی ہے وہ اس کتاب کو سمجھ نہیں پائے- امریکہ کی جنگ حکمت عملی شور و غوغہ سے شروع ہو کر، چپکے سے نکل لینے پر منتج ہے- امریکہ chess کھیلتا ہے اور چین Go Game-
سن زو ، پچیس سو سال پہلے ایک چینی ملٹری فلاسفر تھا۔ سن زو کے مطابق جنگ کی اعلی ترین حکمت عملی یہی ہے کہ لڑے بغیر جنگ جیت لی جائے- یہ شاید ہائبرڈ طریقے کی طرف اشارہ ہے، جو دنیا تو دو عالمی جنگوں کے بعد سمجھ آیا- آرٹ آف وار میں سن زو ،فن حرب کے پانچ بنیادی اجزا کا ذکر کرتا ہے؛اخلاقی قانون، آسمان، زمین ،طریقِ کار اور نظم وضبط ۔ اخلاقی قانون سے مراد لوگوں کا حکمران کے ساتھ مکمل ہم آہنگ ہونا ہے تاکہ لوگ جنگ کے کسی بھی خطرے میں حکومت کا مکمل ساتھ دیں۔ باقی چار اجزاء تکنیکی مہارت کے متعلق ہیں- سن زو فتح کے لوازم کا ذکر کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اگر آپ اپنے دشمن کو جانتے ہیں اور خود کو بھی تو آپ سیکڑوں لڑائیاں جیت سکتے ہیں -لیکن اگر آپ خود کو جانتے ہیں اور دشمن کو نہیں تو فتوحات اور شکست ساتھ ساتھ چلیں گی- لیکن اگر آپ خود کو بھی نہیں جانتے اور اپنے دشمن کو بھی تو ہر لڑائی میں شکست آپ کا مقدر ہو گی- سن زو کہتا ہے کہ حکمران کو جنگی حکمت عملی میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے- افغانستان اور ایراق میں امریکی فوج کی حکمت عملی میں اُن کے حکمرانوں کی دخل اندازی ان کے لئے مسائل کی وجہ بنی-

Comments (0)
Add Comment