رائٹ، لیفٹ اور سنٹر


عالمی حالات
یہ وہ والا رائٹ اور لیفٹ ہے جس کے نرغے میں امریکہ اور یورپ بھی آ پھنسا ہے- مغربی معاشروں کی جدیدیت بلآخر آشکار ہونا شروع ہو چکی ہے- ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ عندیہ ہے کہ مغربی معاشرے ، مشرقی رواداری کو انتہا پسند دکھاتے دکھاتے، خود ہی قدامت پسندی اور روشن خیالی اور سنٹر کی بھول بھلیّوں میں کھو چکے ہیں- ٹرمپ پر حملے کی مزمت کرتے ہوئے ” political violence” کا لفظ ڈیموکریٹس کی طرف سے بہت کثرت سے استعمال ہوا-
نومبر کے الیکشن نتائج کے بعد صیح نتیجہ اخذ کیا جا سکے گا کہ امریکہ میں دائیں ، بائیں کی تقسیم کیا یورپ کی بائیں دائیں کی تقسیم کے ساتھ مل کر "کوکلا چھپاکی” کھیل پائے گی-
فرانس کے حالیہ الیکشن کے بعد coalition حکومت بنتی نظر آ رہی ہے- پہلے مرحلے میں انتہائی دائیں بازو کی پارٹی، دوسرے مرحلے میں پیچھے رہ گئی- اتحادی حکومت بننے سےصدر کو اپنے اختیارات استعمال کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو گا- ایران کے الیکشن میں run off کے بعد مسعود پزیشکیان نے صدارت کا عہدہ سنبھالا ہے- پزیشکیان اصلاح پسند لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں- ان کے مقابلے میں رجعت پسند سعید جلیلی کو شکست ہوئی ہے-
بھارت میں انتہاء پسند بی جے پی کی مقبولیت میں بہت کمی واقعی ہوئی ہے- اتحادی حکومت اور مضبوط اپوزیشن نریندر مودی کو قابو میں رکھنے میں ممد ثابت ہو گی- بھارت کی دوسرے ممالک میں دخل اندازی اور اندرون ملک انتہاء پسند پالیسیوں نے بھارت کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے-
برطانوی الیکشن میں کنزرویٹو پارٹی کو بری طرح شکست ہوئی ہے- بھارتی نژاد رِشی سناک کنزرویٹو کی سیاست میں آخری کیل ثابت ہوئے ہیں -لیبر پارٹی کے وزیر اعظم فوری طور پر دنیا سے رابطوں میں مصروف ہیں- خاص طور پر غزہ کی جنگ کے اختتام کی خواہش شاید عندیہ ہو کہ ، باز آ جاؤ-
بالآخر Thucydides trap حرکت میں آ ہی گیا-
۰-۰-۰-
ڈاکٹر عتیق الرحمان